Email subscription

کورونا وائرس سے پھیپھڑوں پر مرتب ہونے والے اثرات

کورونا وائرس گزشتہ برس دسمبر میں سامنے آیا لیکن اب کوویڈ-19 عالمی وبا کی شکل اختیار کر گیا ہے, دنیا بھر میں کرونا وائرس کے باعث اموات 27 ہزار 365 ہوگئیں، جان لیوا جرثومے سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 5 لاکھ97ہزار سے زائد ہے۔
کورونا وائرس اور اس سے ہونے والی بیماری کے بارے میں اب بھی بہت زیادہ معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہیں تاہم اس بیماری میں مبتلا ہونے والے زیادہ تر افراد پر اس کا اتنا زیادہ اثر نہیں ہوتا اور اب وہ صحت یاب بھی ہو رہے ہیں، تاہم کچھ افراد اس کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ یہ وائرس جسم پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے اور اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟
کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 نظام تنفس کو متاثر کرتی ہے جس کے دوران اکثر مریضوں کو خشک کھانسی اور سانس لینے میں مشکلات کے ساتھ بخار کا سامنا ہوتا ہے۔

امریکا کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہاسپٹل میں ڈاکٹروں نے ورچوئل رئیلٹی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے ایک کرونا مریض کے پھیپھڑوں کا جائزہ لیا جس کی ویڈیو گزشتہ دنوں یوٹیوب پر شیئر بھی کی گئی۔
اس ویڈیو یا سمولیشن میں پھیپھڑوں کے صحت مند ٹشوز کو نیلے جبکہ وائرس سے متاثر ٹشوز کو زرد رنگ میں دکھایا گیا ہے۔
زیادہ تر افراد کے بیماری کے دوران ایک جیسے تاثرات ہوتے ہیں۔ کوویڈ-19 دس میں سے آٹھ افراد کے لیے ایک معمولی انفیکشن ثابت ہوتا ہے اور اس کی بنیادی علامات میں بخار اور کھانسی شامل ہیں۔
جسم میں درد، گلے میں خراش اور سر درد بھی اس کی علامات میں سے ہیں لیکن ان علامات کا ظاہر ہونا ضروری نہیں ہے۔
بخار اور طبیعت میں گرانی جسم میں انفیکشن کے خلاف قوت مدافعت کے رد عمل کی وجہ سے ہوتی ہے۔
اس سے کووڈ 19 سے صحت یاب ہونے والے افراد کے پھیپھڑوں کو طویل المعیاد بنیادوں پر نقصان پہنچنے کا امکان پیدا ہوتا ہے۔
اصل خبر پڑھیں

Post a Comment

0 Comments